• January 2, 2020

اک نشہ سا ذہن پر چھانے لگا

اک نشہ سا ذہن پر چھانے لگا

اک نشہ سا ذہن پر چھانے لگا 150 150 rorrimradmin

اک نشہ سا ذہن پر چھانے لگا
آپ کا چہرہ مجھے بھانے لگا

چاندنی بستر پہ اترانے لگی
چاند بانہوں میں نظر آنے لگا

روح پر مدہوشیاں چھانے لگیں
جسم غزلیں وصل کی گانے لگا

تم کرم فرما ہوئے صد شکریہ
خواب میرا مجھ کو یاد آنے لگا

رفتہ رفتہ یاسمیں کھلنے لگی
موسم گل عشق فرمانے لگا

زلف کی خوشبو شگفتہ لب کنولؔ
منظر پر کیف دکھلانے لگا