• December 20, 2019

تجھ سے میں مجھ سے آشنا تم ہو

تجھ سے میں مجھ سے آشنا تم ہو

تجھ سے میں مجھ سے آشنا تم ہو 150 150 rorrimradmin

تجھ سے میں مجھ سے آشنا تم ہو
میں لکھاوٹ تمہارے ہاتھوں کی

میں لکھاوٹ تمہارے ہاتھوں کی
میری تقدیر کا لکھا تم ہو

تم اگر سچ ہو، میں بھی جھوٹ نہیں
عکس میں، میرا آئنہ تم ہو

بے خودی نے مرا بھرم توڑا
میں سمجھتا رہا خدا تم ہو

میں ہوں مجرم، مرے ہو منصف تم
میں خطا ہوں، مری سزا تم ہو

سیپ کی آس بن کے چاہوں تمہیں
لائے جو موتی وہ گھٹا تم ہو

اپنی مجبوریوں کا رنج نہیں
بے وفا میں ہوں، با وفا تم ہو

روگ بن کر پڑا ہوا ہے کنولؔ
تم دوا ہو، مری دعا تم ہو